کالم و مضامین/Articles
کربلا کا منظر

” سلام “
کب اُس کا انداز زمانے والا ھے
دشت میں وہ گلزار کھلانے والا ھے
ابن علی۴ کی شان جدا ھے دنیا میں
نیزے پر قرآن سنانے والا ھے
اصغر اُس کی گود میں مقتل آیا تھا
وہ دنیا کو صبر سکھانے والا ھے
حوصلہ اُس کے جیسا کون دکھائے گا
جو اکبر ۴ کی لاش اٹھانے والا ھے
پیاسی سکینہ روتی ھے اور کہتی ھے
میرا چاچا پانی لانے والا ھے
وار دیا ھے جس نے گود کے پالوں کو
وہ ظالم کی نسل مٹانے والا ھے
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کاشف کمال