کالم و مضامین/Articles

عیدالاضحی پر قربانی: اللہ کی رضا یا دکھاوا؟

تحریر عروج عباسی

عیدالاضحی، مسلمانوں کے لیے قربانی، تقویٰ اور اخلاص کا عظیم موقع ہے۔ یہ دن ہمیں حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسماعیلؑ کی اس بے مثال اطاعت و قربانی کی یاد دلاتا ہے جس میں اللہ کی رضا کو ہر چیز پر فوقیت دی گئی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آج ہم جو قربانی کرتے ہیں، کیا وہ واقعی اللہ کی رضا کے لیے ہوتی ہے؟ یا صرف لوگوں کو دکھانے، سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کرنے اور دوسروں سے بڑھ چڑھ کر قربانی کرنے کی دوڑ کا حصہ بن چکی ہے؟

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
اللہ کو نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون، بلکہ اُسے تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔
(سورۃ الحج: 37)

 

اس آیت سے صاف ظاہر ہے کہ قربانی کا اصل مقصد جانور ذبح کرنا نہیں، بلکہ دل کا خلوص، نیت کا اخلاص اور اللہ کی رضا کا حصول ہے۔ اگر قربانی کے پیچھے نیت ریاکاری، دکھاوا یا فخر ہے تو یہ عبادت نہیں بلکہ گناہ بن جاتی ہے۔

آج کے دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ بعض لوگ جانوروں کی قیمت کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں، تصویریں اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتے ہیں، اور دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے لوگ بھول جاتے ہیں کہ عبادات کی اصل روح عاجزی، انکساری اور اخلاص ہے۔

قربانی کے دن ہمیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیے:
کیا ہم نے یہ قربانی صرف اللہ کے حکم کی تعمیل میں کی ہے؟
کیا ہم نے غریبوں، مسکینوں اور محتاجوں کا خیال رکھا؟
کیا ہم نے اس عبادت کو فخر اور ریاکاری کا ذریعہ تو نہیں بنا لیا؟

یاد رکھیے، جو عمل صرف اللہ کے لیے ہو، وہی قبول ہوتا ہے۔ اور جو عمل دنیا دکھاوے کے لیے ہو، وہ صرف ضائع ہوتا ہے۔

اللہ ہمیں اخلاص والی قربانی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button