
لاہور، 3 جون — پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو معروف اسپورٹس جرنلسٹ اور سابق پی سی بی اہلکار ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے 1 ارب روپے کا ہتکِ عزت کا نوٹس موصول ہوا ہے۔ یہ نوٹس 25 مئی کو ایک نجی چینل پر دیے گئے شعیب اختر کے ریمارکس کے بعد سامنے آیا ہے، جن میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ “نعمان ہمارے بیگ اٹھایا کرتے تھے۔”
قانونی نوٹس کی تفصیل
نوٹس کی تاریخ: 29 مئی
شکایت: نعمان نیاز نے الزام لگایا کہ شعیب اختر نے “بے بنیاد” اور “غیراخلاقی” تبصرے کیے۔
متنازع بیان: شعیب نے ایک پروگرام میں کہا، “نعمان ہمارے بیگ اٹھاتے تھے اور ان کو اسی کام کے لیے رکھا گیا تھا۔”
نوٹس کا موقف: یہ بیان حقیقت کے برعکس ہے اور ڈاکٹر نعمان کی ساکھ، وقار اور پیشہ ورانہ عزت پر حملہ ہے۔
مطالبات اور ڈیڈ لائن
14 دن کی مہلت: شعیب اختر کو 14 دن میں معافی مانگنے اور بیان واپس لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
قانونی کارروائی کی دھمکی: بصورت دیگر، 2002 کے Defamation Ordinance کے تحت 1 ارب روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
شعیب اختر کا ردعمل
سوشل میڈیا پر بیان: شعیب اختر نے اس نوٹس کو “قانونی طور پر ناقص، بے بنیاد، انا پرستی پر مبنی اور بالکل فضول” قرار دیا۔
قانونی تیاری: انہوں نے بتایا کہ اپنے وکیل سے “مناسب جواب” تیار کروا رہے ہیں۔
پرانی کشیدگی کی تاریخ
2021 کا واقعہ: ایک لائیو پروگرام میں نعمان نیاز نے شعیب اختر سے کہا، “آپ جا سکتے ہیں۔”
نتیجہ: شعیب اختر نے پروگرام کے دوران ہی استعفیٰ دے دیا۔
بعد میں معذرت: نعمان نیاز نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی اور شعیب کو “راک اسٹار” قرار دیا۔
آئندہ کیا ہوگا؟
شعیب اختر اور نعمان نیاز کی یہ پرانی رنجش اب ایک ممکنہ قانونی جنگ میں بدلتی نظر آ رہی ہے۔ اگر شعیب اختر 14 دن میں معذرت نہیں کرتے، تو معاملہ عدالت جا سکتا ہے، جس سے اس تنازعے کی شدت مزید بڑھ سکتی ہے۔