تازہ ترین

الہی مداخلت یا اتفاق؟ حاجی کے بغیر دو بار فیل، امیر القذافی کے سوار ہوتے ہی پرواز روانہ

لیبیا کے امیر القذافی کو حج پر جانے سے روک دیا گیا، لیکن دو بار پرواز کی ناکامی کے بعد بالآخر سوار کر لیا گیا — ایمان، صبر اور قسمت کی انوکھی کہانی۔

ایک لیبیائی حاجی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ “الہی مداخلت” کی ایک مثال بن گیا، جب ایک حج پرواز دو بار فنی خرابیوں کے باعث ہنگامی لینڈنگ پر مجبور ہوئی، اور بالآخر اس حاجی کو سوار کرنے کے بعد بغیر کسی مسئلے کے روانہ ہوئی۔

امیر المہدی منصور القذافی، جو لیبیا سے تعلق رکھتے ہیں، حج کی نیت سے روانہ ہوئے۔ تاہم، ایئرپورٹ پر ان کا سامنا ایک رکاوٹ سے ہوا جب ان کے خاندانی نام “القذافی” کی وجہ سے انہیں امیگریشن پر روک لیا گیا۔ اس دوران ان کے ساتھی مسافر جہاز میں سوار ہو چکے تھے، لیکن امیر کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر روک لیا گیا۔ اگرچہ انہوں نے منت سماجت کی، پرواز کے کپتان نے سیکیورٹی خدشات اور شیڈول کی پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے بغیر روانہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

امیر نے ہمت نہیں ہاری اور حکام سے کہا، “میں اس ایئرپورٹ سے اس وقت تک نہیں جاؤں گا جب تک حج کے لیے روانہ نہ ہو جاؤں۔” پہلی پرواز کے روانہ ہونے کے کچھ ہی دیر بعد، جہاز میں فنی خرابی پیدا ہوئی اور اسے واپس آنا پڑا۔ مرمت کے بعد جب جہاز دوبارہ روانہ ہوا، تو ایک اور تکنیکی مسئلہ سامنے آیا، جس کے باعث اسے دوبارہ لینڈ کرنا پڑا۔

مسافروں اور عملے کے مطابق، دوسری ہنگامی لینڈنگ کے بعد کپتان نے اعلان کیا: “میں قسم کھاتا ہوں، جب تک امیر ہمارے ساتھ اس جہاز میں نہیں ہوں گے، میں دوبارہ پرواز نہیں کروں گا۔” اس کے بعد حکام نے امیر کو سفر کی اجازت دے دی، اور تیسری کوشش میں، ان کے ساتھ جہاز بغیر کسی مسئلے کے روانہ ہوا۔

امیر نے بعد میں مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “میں صرف حج پر جانا چاہتا تھا، اور میرا یقین تھا کہ اگر یہ میرے نصیب میں لکھا ہے، تو کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی۔”

یہ واقعہ اس بات کی مثال ہے کہ سچے ارادے اور مضبوط ایمان کے ساتھ، مشکلات کا سامنا بھی کامیابی میں بدل سکتا ہے۔

Related Articles

One Comment

Leave a Reply to Ali Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button