برطانیہ میں جِلد کے کینسر کے کیسز میں تیزی سے اضافہ – مردوں اور عورتوں میں متاثرہ جسمانی حصوں میں نمایاں فرق

برطانیہ میں جِلد کے کینسر میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، اور کینسر ریسرچ یوکے (CRUK) کی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مردوں اور عورتوں میں میلانوما (جِلد کے کینسر کی سب سے خطرناک قسم) مختلف جسمانی حصوں پر ظاہر ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر سال تقریباً 3700 مرد اور 3200 خواتین جِلد کے کینسر کا شکار ہو رہے ہیں۔
-
مردوں میں 40 فیصد میلانوما پیٹھ، سینے یا پیٹ پر ظاہر ہوتی ہے۔
-
عورتوں میں 35 فیصد میلانوما رانوں، ٹانگوں یا پیروں پر پائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی شعاعوں سے زیادہ سامنا جِلد کے کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں میلانوما کے 87 فیصد کیسز زیادہ دھوپ میں رہنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
گزشتہ 10 سالوں میں جِلد کے کینسر کے کیسز میں 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جن میں:
-
80 سال سے زائد عمر کے افراد میں اضافہ 57 فیصد
-
25 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں اضافہ 7 فیصد رہا۔
2024 میں جِلد کے کینسر کے تقریباً 21,300 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
جِلد کے کینسر سے بچاؤ کے لیے ماہرین کے مشورے:
-
اگر جسم پر نیا تل نمودار ہو، یا پرانے تل کا سائز، رنگ یا شکل بدل جائے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
-
11 بجے صبح سے 3 بجے دوپہر تک دھوپ سے بچیں اور سایہ تلاش کریں۔
-
مکمل لباس پہنیں، ہیٹ، چشمہ اور سن اسکرین کا استعمال کریں۔
-
کم از کم SPF 30 اور 4 یا 5 اسٹار ریٹنگ والا سن اسکرین لگائیں۔
ماہرین کا پیغام:
ماہرِ امراضِ جِلد مشیل مچل کا کہنا ہے کہ:
“جِلد کے کینسر کی بروقت تشخیص جان بچا سکتی ہے، اگر کوئی تبدیلی محسوس کریں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔”
ماہر فیونا اوسگن نے خبردار کیا کہ:
“ہر دو سال میں صرف ایک بار بھی سورج سے جھلسنے کا تجربہ میلانوما کا خطرہ تین گنا بڑھا دیتا ہے۔”
نتیجہ:
جِلد کے کینسر سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانا اور بروقت معائنہ کرانا نہایت ضروری ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ سورج کی شعاعوں سے بچاؤ کو معمول کا حصہ بنائیں تاکہ اس جان لیوا مرض سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔