پاکستان میں حالیہ معاشی بحران سے غریب آدمی بری طرح متاثر ہوا ہے ،عام آدمی کے لئے دو وقت کی روٹی میسر نہیں تو دوسری طرف اشرافیہ کی مراعات و سہولیات کی مد میں اربوں روپے نچھاور کیئے جارہے ہیں ،پاکستان کے مختلف شہروں میں بھوک سے بلکتے بچوں کو روٹی نہ دے سکنے پر دلبرداشتہ والدین کی طرف سے خود کشیوں کے رحجان میں اصافہ ہورہا ہے ،ملک میں مسلسل مہنگائی کے سبب غریب آدمی کے لئے زندہ رہنا ناممکن ہوتا جارہا رہا ،ٹنڈو جام کے نواحی گائوں میں 29سالہ عظیم جب بھوک سے جاں بلب اپنے تین بچوں کو روٹی دینے میں ناکام ہوا تو اس نے زہر پی کر خودکشی کرلی ،اسی طرح طرح رائے ونڈ میں بھوک کے مارے بچوں کیلئے ” روٹی “کا انتظام نہ کرسکنے والے غریب باپ نے تنگ دستی سے دلبرداشتہ ہوکر تین بچوں کو زہر دیکر خود بھی زہر پی لیا ،ایک بچی موقع پر دم توڑ گئی ،ڈیرہ بگٹی میں روٹی میسر نہ آنے پر 13سالہ بھوکے بچے نے گلے میں پھندہ ڈال کر خودکشی کرلی ،ڈیرہ بگٹی کا 13سالہ لڑکا راجو بگٹی بازار میں لوگوں کے جوتے پالش کرتا تھا اور پورا دن کوئی بھی گاہک نہ ملنے پر بھوک سے بلکتے لڑکے نے موت کو گلے لگا لیا،اسی طرح کی ایک اور کہانی منجن فروش کی بھی دل ہلا دینے والی ہے جو دن بھر محنت مزدوری کرنے کے باوجود اپنے بھوک سے بلکتے بچوں کو روٹی دینے میں ناکام رہنے پر دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کیلئے آمادہ ہے ،ملک میں روٹی کے لئے ترستے بچوں کی سسکیاں عرش ہلارہی ہیں تو دوسری طرف لاڈلے سیاسی رہنما الیکشن کی رٹ لگاکر 80 ارب روپے ووٹ کی پرچی پرخرچ کرنے کی ضد سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں جس قوم کے بھوک سے تڑپتے پھول سے پیارے بچے روٹی کو ترس رہے ہوں اسے اتنے مہنگے اور قبل ازوقت الیکشن کا “شوق “زیب دیتا ہے ؟وزیراعظم شہباز شریف تو اس حوالے سے بڑے متحرک ہوا کرتے تھے اب کوئی پائیدار جامع منصوبہ بناکر غربت کی دلدل میں دھنستے ہوئے لاچاروں کو ریلیف دینے کے لئے ماضی جیسی تیزی نہیں دکھارہے،اب انہوں نے ایک اچھا اقدام ضرور کیا ہے مگر یہ وقتی اور رمضان المبارک کے موقع پر روایتی رسمی کارروائی کا حصہ تصور ہوگا ،وزیر اعظم شہباز شریف نے رمضان پیکیج کے تحت غریب گھرانوں کو مفت آٹا فراہم کرنےکی منظوری دی ہے ۔حکومت نے رمضان المبارک کے دوران 5 ارب روپے کے خصوصی پیکیج کا اعلان کررکھا ہے تاہم اب ملکی تاریخ میں پہلی بار رمضان المبارک میں انتہائی مستحق گھرانوں کو مفت آٹا ملےگا۔غریب عوام کے لئے اپنی نوعیت کا یہ پہلا پیکیج وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر تیار کیا گیا ہے۔وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اہم جلاس میں غریب طبقے کو خصوصی ریلیف پروگرام کو حتمی شکل دی گئی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے رمضان پیکیج کے تحت غریب گھرانوں کو مفت آٹا فراہم کرنےکی منظوری دے دی۔پہلے مرحلے میں مفت آٹا پنجاب میں دیا جائے گا، پھر اس کا دائرہ دوسرے صوبوں تک بڑھا دیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ماہ رمضان میں روزہ داروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں گے ، رمضان پیکیج کی غریب عوام کو فراہمی کیلئے وفاق صوبوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
اس اقدام سے غریبوں کو روٹی فراہم کرنے کی شروعات کہا جاسکتا ہے مگر مستقل بنیادوں پر پائیدار منصوبہ بندی سے ہر غریب تک روٹی کی ارزاں رسائی وقت کا تقاضہ ہے ،ماضی میں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے 2008میں سستی روٹی سکیم سے لاہور سمیت پنجاب میں بھوک سے بلکتے بچوں کو مرنے سے بچایا گیاتھا ،اس وقت ہر شہری کو بلاامتیاز سرکاری پلانٹس پر تیار سستی روٹی میسر آنے سے چہرے خوشیوں سے کھلنے لگے تھے ،خاکسار کو یاد ہے جب 11ستمبر 2008ء کو
جمعۃ المبارک کے روز شہباز حکومت کی سستی روٹی سکیم کا لاہور سے آغاز کیا گیا تو ،محنت کش ,مزدور اور دیہاڑی داروں کے چہرے کھل اٹھے تھے ،اس سکیم کے ساتھ پھر کیا ہوا؟ سب کو معلوم ہے مگر آج غربت اور لاچار پھر سے روٹی نہ ملنے پر خودکشیوں پر مجبور ہیں تو وزیراعلیٰ سے ترقی پاکر وزارت اعظمیٰ کے منصب پر فائز شہباز شریف سے اب پوری قوم یہ توقع کررہی ہے کہ وہ پھر تیز رفتاری سے ملک میں سستی روٹی کی ہر شہری تک رسائی آسان بنانے کے لئے مربوط حکمت عملی سے جامعہ منصوبہ پر عمل کرکے دکھائیں تاکہ آنے والی نسلیں بھی انکے اس اقدام کو یاد رکھ سکیں ۔