تازہ ترین

جولائی پانچ: یومِ سیاہ — آئین شکن آمریت کے خلاف مزاحمت کی علامت سابق گورنر پنجاب

جنوبیپنجاب ( میڈیا کوآرڈینیٹر پی پی پی ) پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود کی ہدایت پر جنوبی پنجاب بھر میں 5 جولائی کو ایک بار پھر قومی تاریخ کے سیاہ باب کی یاد تازہ کی گئی۔
یہ وہ دن ہے جب 1977ء میں ایک آمر جنرل ضیاء الحق نے پاکستان کی منتخب جمہوری حکومت کو برطرف کر کے آئین شکنی، جمہوریت دشمنی اور آمریت پر مبنی ایک سیاہ دور کا آغاز کیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی عوامی حکومت کا تختہ الٹ کر جو ظلم، جبر اور بربریت مسلط کی گئی، اس نے پاکستان کی سیاسی اور سماجی اقدار کو شدید نقصان پہنچایا۔
مخدوم سید احمد محمود کا کہنا تھا کہ 5 جولائی ہماری تاریخ کا وہ زخم ہے جو ہر جمہوریت پسند دل میں آج بھی تازہ ہے۔ یہ دن نہ صرف ایک جمہوری حکومت کے قتل کا دن ہے بلکہ ہزاروں سیاسی کارکنوں، جیالوں، طلباء، صحافیوں اور آئین کی پاسداری کرنے والوں پر ظلم و ستم کے آغاز کا دن بھی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے عظیم کارکنان نے عقوبت خانوں، کوڑوں، جیلوں اور پھانسی کے پھندوں کا سامنا کر کے جو تاریخ رقم کی، وہ پاکستان کے سیاسی شعور اور نظریاتی پختگی کی درخشاں مثال ہے۔
انہوں نے جنوبی پنجاب کی تمام تنظیموں، ڈویژنل، ضلعی، تحصیل، شہر کی تنظیمات، الائیڈ ونگز، ٹکٹ ہولڈرز اور نظریاتی کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ:
5 جولائی کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے تمام دفاتر پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں۔
کارکن بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ظلم کے خلاف علامتی احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
احتجاجی ریلیوں، جلسوں، کانفرنسز، بینرز، پلے کارڈز کے ذریعے عوام کو آمریت کے سیاہ کردار اور جمہوریت کی جدوجہد سے روشناس کرایا جائے۔
پیپلز پارٹی اس جدوجہد کو جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے کہ پاکستان کو ایک مکمل جمہوری، آئینی، عوامی اور فلاحی ریاست بنانے کے لیے ہر ممکن قربانی دی جائے گی۔ 5 جولائی کا دن ایک اجتماعی عہد کا دن ہے کہ ہم نہ ماضی بھولیں گے، نہ شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں جانے دیں گے اور نہ ہی آمریت کی کسی نئی شکل کو قبول کریں گے۔

جاری کردہ: ۔ محمد سلیم مغل
میڈیا کوآرڈینیٹر پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button